جو دل میں آیا یہودیوں کی طرح قران میں ڈال دیا
یہ تحریف کی سب مثالیں بالکل واضح انداز میں ان کی کتب میں موجود ہیں، اور اور آپ کے علم میں ہونا چاہئیے کہ تحریف کے مسئلے میں ان کے ہاں ایک مستقل تصنیف موجود ہے ان شاء اللہ مستقبل میں اس کا تعارف بھی آپ کے سامنے رکھیں گے۔
کیا سیدنا علی رضی اللہ عنہ جن کی ذات میں غلو کرتے ہوئے یہ سب کچھ کیا گیا اور بنایا گیا وہ اس بات سے راضی ہوتے؟؟؟ ہرگز نہیں کیونکہ علی رضی اللہ عنہ تو وحی کے محافظ تھے۔
کلینی اپنی کتاب کافی میں لکھتا ہے: ابو جعفر سے قران کی اس آیت کے بارے میں مروی ہے: {{اِنَّكُمْ لَفِىْ قَوْلٍ مُّخْتَلِفٍ (فی امر الولایۃ) يُؤْفَكُ عَنْهُ مَنْ اُفِكَ}}۔ اور وہ فرماتے ہیں: کہ جو بندہ ولایت سے بہکایا گیا وہ جنت سے بہکایا جائے گا۔
الکافی للکلینی: ج1 ص:485
تحریف شدہ ترجمہ بریکٹ میں ملاحظہ کیجئے: کہ "بلاشبہ تم یقینا ایک اختلاف والی بات میں پڑے ہوئے ہو (جو کہ ولایت کا معاملہ ہے)، اس سے وہی بہکایا جاتا ہے جو پہلے سے بہکایا گیا ہے"
حالانکہ یہ آیت اورسورت کا سابقہ سارا مضمون بالکل واضح ہے قیامت کے بارے میں لیکن ان لوگوں نے اپنی خواہش پرستی میں اس کو بدل دیا۔
لتحميل الملف pdf