عبدالحلیم غزی سے پوچھا گیا: کیا وہ روایات جو منبر پر خطباء ذکر کرتے ہیں اور بعض کتابوں میں بھی موجود ہے کہ عمر نے فاطمہ کی پسلی توڑی، کیا یہ صحیح ہے؟ تو وہ جواب دیتا ہے: میری رائے کے مطابق وہ صحیح نہیں پھر اس نے سید خوئی کی رائے ذکر کی ہے جو اس کی کتاب ’’معجم رجال الحدیث‘‘ میں ’’سلیم بن قیس’’ کے تعارف میں ہے، اور خوئی کی رائے اس کتاب میں یہ ہے کہ یہ ضعیف ہے، اور یہ بات یاد رہے کہ سلیم بن قیس کی کتاب پہلا مصدر ہے جو فاطمہ پر ظلم کے حوالے سے بات کرتا ہے تو یہ روایات ضعیف ہیں ثابت نہیں ہیں۔
لتحميل الملف pdf